سماجی رابطوں کی وین سائٹ ٹوئٹر کی پہلی سہ ماہی کے دوران آمدن اور صارفین کی تعداد میں اضافے کی شرح توقعات سے کم رہی ہے۔
کمپنی کی مالیات کے بارے میں اعداوشمار نے سرمایہ کاروں کو مایوس کیا اور ٹوئٹر کے شیئر میں 13.6 فیصد کمی ہوئی۔
سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ٹوئٹر کے ماہانہ صارفین کی تعداد میں 31 کروڑ اور اس دوران اُس کی آمدن 59 کروڑ 45 لاکھ ڈالر رہی۔
ٹوئٹر گذشتہ کئی برسوں سے صارفین کی تعداد میں اضافے سے اپنا منافع بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ٹوئٹر کو توقع تھی کہ جنوری سے مارچ کے دوران ٹوئٹر کی آمدن 59 کروڑ ڈالر سے لے کر 61 کروڑ تک ہو گی۔
ٹیکنالوجی پر بی بی سی کے نامہ نگار ڈیئو لی کا کہنا ہے کہ ’ٹوئٹر کے لیے یہ مشکل دور ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں اور اشتہارات کے لیے یہ شرح نمو بہت زیادہ متاثر کن نہیں ہے۔دوسرے سوشل نیٹ ورک گروپس سنیپ چیٹ اور فیس زیادہ نتائج دے رہے ہیں۔‘
صارفین کی تعداد میں اضافے کے لیے ٹوئٹر نے گذشتہ کچھ ماہ کے دوران مختلف چیزیں متعارف کروائیں ہیں، جیسے ویڈیو سٹریمنگ وغیرہ۔
گو کہ فیس بک نے بھی اس سے ملتا جلتا فیس بک لائیو شروع کیا ہے اس لیے ٹوئٹر کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ نئے صارفین کو متاثر کرنے کے لیے اُس کا منصوبہ کارآمد ثابت ہو رہا ہے
No comments:
Post a Comment